Home » » Azaadi March Collection

Azaadi March Collection

وہ گزشتہ چالیس گھنٹوں سے سفر میں تھا ایک آنکھ نہیں سویا .
وہ بارش میں بھیگ کر مزید بیمار ہو گیا تھا ،
لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ وہ کس کے لیئے وہاں کھڑا تھا ؟
اپنے لیئے ؟
اس کے پاس کس چیز کی کمی ہے ؟
آج اگر وہ کسی سپورٹس چینل کے لیئے آرٹیکل لکھے یا
چند میچز میں کمنٹری کر دے تو لاکھو ڈالر اور پونڈ کما سکتا ہے گھر بیٹھے ہوئے ،
وہ گھر بیٹھ کر پیسے کما سکتا ہے
اس سے نہ تو کوئی اسکی کردار کشی کرے گا
نہ کوئی پٹواری اسے گالیاں دے گا ،
نہ کوئی اس پر جھوٹے اور من گھڑت الزام لگائے گا ،
وہ آرام سے بیٹھ کر عیاشی سے آسودہ زندگی گزار سکتا ہے ،
مگر وہ دن رات خوار ہو رہا ہے
ٹکے ٹکے کو لوگوں کی گالیاں سن رہا ہے
اسکی کردار کشی کی جا رہی ہے دن رات اس پر ہاتھ بھر بھر کے کیچڑ اچھالا جا رہا ہے ،
طرح طرح کے گھٹیا الزمات لگائے جا رہے ہیں ،
جن کو گلی کا کتا نہیں جانتا آج وہ اس انسان کو گالیاں دے رہے ہیں ،
اس انسان کو جس نے اس ملک کے لیے اپنی زندگی داؤ پر لگا دی
اس انسان کو گالیاں دے رہے ہیں جس نے اس ملک کو کینسر اسپتال جیسا ادارہ بنا کر دی اس کا جرم یہی ہے کہ وہ کرپشن کے خلاف بات کرتا ہے ،
اسکا جرم یہی ہے کہ وہ کہتا ہے کہ لوٹی ہوئی دولت واپس ملک میں لائی جاۓ اور عوام پر خرچ کی جاۓ ،
اسکا جرم یہ ہے کہ وہ کہتا ہے کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ وام پر خرچ کیا جاۓ .
اسکا جرم یہ ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ امریکہ اور دوسرے ممالک کی غلامی کا طوق گلے سے اتارا جاۓ ،
اسکا جرم یہی ہے کہ وہ کہتا ہے کہ بیرونی قرضے بند کر ایک ملکی وسائل کو بروئے کار لیا جاۓ .
اسکے جرائم کی فہرست بہت لمبی ہے دوستو
کاش کہ یہ جرائم اس ملک کا ہر فرد کرے تو یہ ملک جنت بے نظیر بن جاۓ ،
کاش کہ ایسے مجرم پاکستان میں سبھی ہو جائیں تو یہ ملک دنیا پر راج کرے
IK We Love You.




























0 comments:

Post a Comment

 
Copyright ©
Created By Sora Templates & Free Blogger Templates